حسرت خان خٹک (غزل)
-
تو ابھی تک بھی مجھے خود سے جدا جانتا ہے
تو ابھی تک بھی مجھے خود سے جدا جانتا ہے میں کبھی سوچ نہیں سکتا خدا جانتا ہے عشق کی…
مزید پڑھیں » -
دھوکہ ترے وجود سے آگے نکل گیا
دھوکہ ترے وجود سے آگے نکل گیا یعنی تو ہست و بود سے آگے نکل گیا خوشبو کی طرح پھول…
مزید پڑھیں » -
میں کہاں ڈھونڈنے جاتا ہوں کتب خانوں میں
میں کہاں ڈھونڈنے جاتا ہوں کتب خانوں میں مجھ کو خود آ کے بلائیں مرے الفاظ کہ آ میں ابھی…
مزید پڑھیں » -
نگاہ پر جو پڑ رہی تھی دھول سے نکل گئے
نگاہ پر جو پڑ رہی تھی دھول سے نکل گئے سمجھ رہے تھے سب غلط کہ بھول سے نکل گئے…
مزید پڑھیں » -
حُسنِ نوائے شوق کی تعمیل کر چلے
حُسنِ نوائے شوق کی تعمیل کر چلے سر کو اٹھائے عہد کی تکمیل کر چلے خاکی بدن کو آتشِ دائم…
مزید پڑھیں » -
چار سو پھیلے نظر آئے اجالے میرے
چار سو پھیلے نظر آئے اجالے میرے کوئی آ دیکھے پڑے پیر کے چھالے میرے میں سمجھتا ہوں کہ میں…
مزید پڑھیں » -
کوئی نقاد آس پاس نہیں
کوئی نقاد آس پاس نہیں شعر ہے شعر میں قیاس نہیں حق و باطل بتانا لازم تھا مسئلہ کربلا کا…
مزید پڑھیں » -
یہ نہیں پوچھا کہ دروازے پہ آیا کون ہے
یہ نہیں پوچھا کہ دروازے پہ آیا کون ہے دستکیں پہچان کر جانا ہے باہر کون ہے دیکھنا میرا اسے،…
مزید پڑھیں » -
کالے کوؤں نے تباہی وہ مچائی توبہ
کالے کوؤں نے تباہی وہ مچائی توبہ باغ کے طوطے اڑے باغ میں امرود نہ تھے میرے بارے میں بڑے…
مزید پڑھیں » -
پرانی سوچ گئی ضابطے نصاب گئے
پرانی سوچ گئی ضابطے نصاب گئے بدن کی آگ سے جل روح کے نقاب گئے خراب ہو کے رکھا پاس…
مزید پڑھیں »