سلیم آکاش (غزل)
-
جب سے کسی ملنگ کے کپڑے پہن لیے
جب سے کسی ملنگ کے کپڑے پہن لیے گویا کہ ہم نے ڈھنگ کے کپڑے پہن لیے اب تو خدا…
مزید پڑھیں » -
کیا تھا عہد نبھانے میں دیر ہو گئی ہے
کیا تھا عہد نبھانے میں دیر ہو گئی ہے کسی کو کال اٹھانے میں دیر ہوگئی ہے وہ بات جس…
مزید پڑھیں » -
کبھی فلک تو کبھی گریہء زمین ہوئے
کبھی فلک تو کبھی گریہء زمین ہوئے مرے خدا ترے بندے بھی کیا مکین ہوئے کہ جی حضوری میں تصویر…
مزید پڑھیں » -
وہ پری تھی کہ حور کھڑکی میں
وہ پری تھی کہ حور کھڑکی میں رات برسا ہے نور کھڑکی میں میں اماوٙس میں چاند دیکھوں گا بیٹھنا…
مزید پڑھیں » -
نگاہِ غیر میں کم مائیگی میسر ہے
نگاہِ غیر میں کم مائیگی میسر ہے برائے زیست جسے دل لگی میسر ہے ہماری آنکھ سے آنسو ابل پڑے…
مزید پڑھیں » -
جو حیرتوں کے مظاہر کھلے تو در نکلے
جو حیرتوں کے مظاہر کھلے تو در نکلے زمین کھودی گئی تو ہزاروں گھر نکلے بلا جواز میں گھر سے…
مزید پڑھیں » -
تجھ کو چاہیں گے چاہے جا نے تک
تجھ کو چاہیں گے چاہے جا نے تک اس میں لگ جائیں گو زما نے تک چند بونوں نے میری…
مزید پڑھیں » -
توازن میں نہیں ہے دل کی دھک دھک کیا کیا جاے
توازن میں نہیں ہے دل کی دھک دھک کیا کیا جاے کسی نے بھیجی ہے تحفے میں اجرک کیا کیا…
مزید پڑھیں » -
جنت کا اک نظارہ ہے جو بود و ہست ہے
جنت کا اک نظارہ ہے جو بود و ہست ہے پی کر تماری آنکھ سے ہر کوئی مست ہے زنداں…
مزید پڑھیں » -
جو آے اس خرابے میں صنم آہستہ آہستہ
جو آے اس خرابے میں صنم آہستہ آہستہ ہوے جاتے ہیں سب کے سر قلم آہستہ آہستہ یہاں پر خون…
مزید پڑھیں »