سلیم نتکانی (غزل)
-
کیفیت غم کی آج کل نہیں ہے
کیفیت غم کی آج کل نہیں ہے شور سا ہے، اتھل پتھل نہیں ہے ہجر کا توڑ ڈھونڈنا ہو گا…
مزید پڑھیں » -
ماتھے پہ سجائے ہوئے منصب سے نہیں تھی
ماتھے پہ سجائے ہوئے منصب سے نہیں تھی یہ دوستی تجھ سے کسی مطلب سے نہیں تھی کچھ یاد سا…
مزید پڑھیں » -
بھٹک رہا ہوں مسلسل اگر نہیں ہوا تو
بھٹک رہا ہوں مسلسل اگر نہیں ہوا تو تمھاری سمت بھی مجھ سے سفر نہیں ہوا تو؟ غزل سنانے چلے…
مزید پڑھیں » -
کارواں ختم ہونے والا ہے
کارواں ختم ہونے والا ہے یہ جہاں ختم ہونے والا ہے یہ زمیں راکھ ہونے والی ہے آسماں ختم ہونے…
مزید پڑھیں » -
نحیف حرف کے معیار کو اٹھاتے ھوئے
نحیف حرف کے معیار کو اٹھاتے ھوئے میں گر پڑا تیری دستار کو اٹھاتے ھوئے انہیں خبر ھے وہ جس…
مزید پڑھیں » -
عجب طویل کوئی سلسلہ ہے چاروں طرف
عجب طویل کوئی سلسلہ ہے چاروں طرف میں اک طرف ہوں کوئی دوسرا ہے چاروں طرف کسی نے آیتِ تسخیر…
مزید پڑھیں » -
جہاں پہ چھوڑ گئے تھے وہیں پڑے ہوئے ہیں
جہاں پہ چھوڑ گئے تھے وہیں پڑے ہوئے ہیں کہیں گمان ،کہیں پر یقیں پڑے ہوئے ہیں تمہارے شہر سے…
مزید پڑھیں » -
نہیں ہے گرچہ خزاں ,پھول دستياب نہیں
نہیں ہے گرچہ خزاں ,پھول دستياب نہیں لگا دو آگ , جہاں پھول دستياب نہیں یہ دشت – دل ہے…
مزید پڑھیں »