کامران قمر (غزل)
-
اب ہمیں ضد بھی نہیں ہے کہ محبت مل جائے
اب ہمیں ضد بھی نہیں ہے کہ محبت مل جائے کوئی ایسا تو ملے جس سے طبیعت مل جائے- ایسا…
مزید پڑھیں » -
چاند نکلا ہے مگر شام سے خوف آتا ہے-
چاند نکلا ہے مگر شام سے خوف آتا ہے مجھ کو اس شہر کے انجام سے خوف آتا ہے کانپ…
مزید پڑھیں » -
زیست کیا مستعار لوں گا میں
زیست کیا مستعار لوں گا میں دل میں خنجر اتار لوں گا میں مجھ سے ملنے میں عار ہو تو…
مزید پڑھیں »