طارق جاوید (غزل)
-
عشق ہماری ذات سنوارا کرتا ہے
عشق ہماری ذات سنوارا کرتا ہے کرب، اذیت، ہجر اتارا کرتا ہے دل کو اکثر میں الجھائے رکھتا ہوں فرصت…
مزید پڑھیں » -
مکانِ دل میں کوئی بھی مکیں نہیں مرے دوست
مکانِ دل میں کوئی بھی مکیں نہیں مرے دوست ٹھہر کے دیکھ تجھے گر یقیں نہیں مرے دوست میں اس…
مزید پڑھیں » -
ہم جنہیں مہرباں سمجھتے ہیں
ہم جنہیں مہرباں سمجھتے ہیں وہ ہمیں رائیگاں سمجھتے ہیں ہم دکھاتے ہیں زخم سینے کے اور وہ بس نشاں…
مزید پڑھیں » -
جو تیرے نام سے وابستگی تمام ہوئی
جو تیرے نام سے وابستگی تمام ہوئی سو تیرے ساتھ مری ہر خوشی تمام ہوئی میں چل رہا تھا، اندھیرے…
مزید پڑھیں » -
خدا جانے وہ کیسا ہوگیا ہے
خدا جانے وہ کیسا ہوگیا ہے جسے دیکھے زمانہ ہوگیا ہے جسے میں دیکھتا تھا لمحہ لمحہ وہ سپنا آج…
مزید پڑھیں »